ہونٹوں پر ہنسی دیکھ لی پر دل کے اندر نہیں دیکھا

Poet: میرے در پر تنہائ تیری By: mohammed masood , nottingham

ہونٹوں پر ہنسی دیکھ لی پر دل کے اندر نہیں دیکھا
میرے اپنوں نے میرے اندر غم کا سمندر نہیں دیکھا

کتنی خوبصورت خوش او حَسین ہے دنیا دیکھا
اپنے مر مر کے جانے والوں کا منظر نہیں دیکھا

شیشے کا مکان تم نے بنا تو لیا اے دوست
لیکن وقت کے ہاتھوں کا پتھر نہیں دیکھا

راستوں کے ٹوٹنے کا درد آپ کیا سمجھے
وہ لمحہ کبھی آپ نے جی کر نہیں دیکھا

بھٹکتی روشنی کی تلاش میں نہ جانے کیا کیا
افسوس ہے مجھے کہ اپنی روح کے اندر نہیں دیکھا
 

Rate it:
Views: 1115
25 Aug, 2013