ہیں زمانے میں غم محبت کے سوا اور بھی
Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Hustonوحشت جنوں سے نکلا ہوں ابھی ابھی
بھولا ہوں غم عشق یوں ابھی ابھی
رہی عمر بھر دل پے طاری یہ بے کلی
ہوی معدوم محبت اس دل سے ابھی ابھی
کرب انتظار میں گزری ہے ساری زندگی
بعد مدت وہ نکلے میرے تخیل سے ابھی ابھی
آئی نہ تھی چمن میں اپنے یوں بہار کبھی
دے گئی ہے صبا ان کے آنے کی نوید ابھی ابھی
آیا نہ میرا نام ان کے نازک لبوں پر کبھی
ملا ہے ان کا پیغام محبت یوں ابھی ابھی
ہیں زمانے میں غم محبت کے سوا اور بھی
جانا ہے میں نے مقصد حیات کو ابھی ابھی
مقدور نہیں مجھکو اب اور غم اے زندگی
سنبھلا ہوں میں مجبت کے غم سے ابھی ابھی
بہک نہ جایئں پھر کہیں یہ قدم میرے اے زندگی
تو ا ٹھا لے مجھ کو یوں اے زندگی ابھی ابھی
More Sad Poetry






