ہیں غمِ زندگی جو بھلاتے چلو

Poet: By: AB Shahzad, Mailsi

ہیں غمِ زندگی جو بھلا تے چلو
دست الفت ابھی تم بڑھاتے چلو

ہیں معارف سبھی یار تیرے ہی سب
گیت غزلیں خوشی سے یہ گاتے چلو

اب تو معتوب تیرا نہیں ہے کوئی
وقت کے ساتھ تم مسکراتے چلو

نہب ہوگی نہیں کم کبھی تیری پھر
آئیں پتھر جو راہ میں اٹھاتے چلو

ہوگی وقعت زمانے میں تم دیکھنا
ہاتھ اپنے خوشی سے ہلاتے چلو

تم دو میلان الفت بڑھے گی تبھی
پھول زلفوں میں سجنا سجاتے چلو

کرنا موقن پڑے گا اسے دوستو
جو لگے زخم ہیں وہ دکھاتے چلو

ختم شہزاد اب دشمنی تم کرو
ظلم تم اس جہاں سے مٹاتے چلو

Rate it:
Views: 326
26 Feb, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL