ہے اثر گناہوں کا کہ مر کر نہیں جاتا دامن لگا داغ تو دھو کر نہیں جاتا ڈھل جائے جوانی جوانی کا بھلا کیا ہے وہ میرا بڑھاپا ہے جو اکر نہیں جاتا