ہے اعتراض بہت میری گفتگو پے تجھے پڑھا دیا ہے سبق کسی نے میرے خلاف تجھے تم بولو کی نہ بولو آنکھ کا کاجل بتا رہا ہے کسی کی یاد نے آخر آکر رلا دیا ہے تجھے