ہے خزاں زندگی بہار نہیں

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

ہے خزاں زندگی بہار نہیں
زندگی میں کہیں قرار نہیں
کیسے کہہ دوں میں سوگوار نہیں

درد و غم کے سوا بھلا کیا ہے
زندگی آنسوؤں کا دریا ہے
زندگی سے ہمیں ملا کیا ہے ؟

ایک چبھتا ہوا سا نشتر ہے
زندگی خار دار بستر ہے
زندگی سے تو موت بہتر ہے

ہم نے مشکل سے یہ گزاری ہے
زندگی مفلسوں پہ بھاری ہے
بازی ہر ایک ہم نے ہاری ہے

اپنی منزل کے اک نشاں کے لیے
ہم بھٹکتے ہیں کارواں کے لیے
زندگی تو ہے امتحاں کے لیے

اب تو خود پہ بھی اعتبار نہیں
ہم کو قسمت پہ اختیار نہیں
سچ تو ہے موت ناگوار نہیں

ہے خزاں زندگی بہار نہیں

Rate it:
Views: 524
20 Nov, 2012
More Life Poetry