ہے خزاں زندگی بہار نہیں
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistanہے خزاں زندگی بہار نہیں
زندگی میں کہیں قرار نہیں
کیسے کہہ دوں میں سوگوار نہیں
درد و غم کے سوا بھلا کیا ہے
زندگی آنسوؤں کا دریا ہے
زندگی سے ہمیں ملا کیا ہے ؟
ایک چبھتا ہوا سا نشتر ہے
زندگی خار دار بستر ہے
زندگی سے تو موت بہتر ہے
ہم نے مشکل سے یہ گزاری ہے
زندگی مفلسوں پہ بھاری ہے
بازی ہر ایک ہم نے ہاری ہے
اپنی منزل کے اک نشاں کے لیے
ہم بھٹکتے ہیں کارواں کے لیے
زندگی تو ہے امتحاں کے لیے
اب تو خود پہ بھی اعتبار نہیں
ہم کو قسمت پہ اختیار نہیں
سچ تو ہے موت ناگوار نہیں
ہے خزاں زندگی بہار نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






