Add Poetry

ہے زندگی سانپ اور سیڑھی

Poet: امن وسیم By: امن وسیم, ملتان

ہے زندگی سانپ اور سیڑھی سی
دو گام چلے پھر رک جائے
کبھی چلتے چلتے دوڑ پڑے
جب خوشی کی سیڑھی سامنے ہو
یہ آگے بڑھے اور سیڑھی چڑھے
کوئی غم کا سانپ اسے ڈس جائے
تو چار قدم نیچے آئے
کبھی اترتی اور کبھی چڑھتی سی
ہے زندگی سانپ اور سیڑھی سی
کبھی یوں الجھن میں پھنستی ہے
نہ روشن ہو اک نقطہ بھی
بس ہر سو گھنا اندھیرا ہو
تب کوئی دیپ جلاتی ہے
دل میں امید جگاتی ہے
پھر آگے بڑھنے کی خواہش
ہمیں سو کے قریب لے آتی ہے
اب منزل اپنے سامنے ہے
پر موت بھی اپنا منہ کھولے
ہے ڈسنے کو تیار یہاں
معلوم نہیں کیا ہو گا کب
یہ کھیل اسی کے ہاتھ میں ہے
بازی گر ہے جو قسمت کا
وہی جانتا ہے کیا ہو گا اب
نہیں زندگی کسی کی مرضی کی
ہے زندگی سانپ اور سیڑھی سی

Rate it:
Views: 326
12 Jul, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets