ہے قریب پھر بھی ہے اجنبی تو ادھر نہیں میں ادھر نہیں

Poet: آفتاب شکیل By: ہارون فضیل, Islamabad

ہے قریب پھر بھی ہے اجنبی تو ادھر نہیں میں ادھر نہیں
کسی راہ کے ہیں دو سمت ہم میں جنوب ہوں تو شمال ہے

Rate it:
Views: 329
20 Jul, 2022