ہے قریب پھر بھی ہے اجنبی تو ادھر نہیں میں ادھر نہیں
Poet: آفتاب شکیل By: ہارون فضیل, Islamabadہے قریب پھر بھی ہے اجنبی تو ادھر نہیں میں ادھر نہیں
 کسی راہ کے ہیں دو سمت ہم میں جنوب ہوں تو شمال ہے
More Sad Poetry
ہے قریب پھر بھی ہے اجنبی تو ادھر نہیں میں ادھر نہیں
 کسی راہ کے ہیں دو سمت ہم میں جنوب ہوں تو شمال ہے