ہے محبت کا سلسلہ کچھ اور

Poet: Amjad Islam Amjad By: Uzma Ahmad, Lahore

ہے محبت کا سلسلہ کچھ اور
درد کچھ اور ہے دوا کچھ اور

غم کا صحرا عجیب صحرا ہے
جتنا کاٹا یہ بڑھ گیا کچھ اور

عمر ساری تضاد میں گزری
ہونا کچھ اور سوچنا کچھ اور

کیسی قسمت ہے آنکھ والوں کی
ہر تماشے میں دیکھنا کچھ اور

بھیڑ میں آنسوؤں کی سن نہ سکا
تم نے شاید کہا تو تھا کچھ اور

دل کسی شے پہ مطمئن ہی نہیں
مانگتا ہے یہ اژدھا کچھ اور

تیرے غم میں حساب عمر رواں
جتنا جوڑا بکھر گیا کچھ اور

Rate it:
Views: 609
01 Feb, 2010