ہے کوئی

Poet: Ahmad Faraz By: Wajid Imran, Pirmahal

میری حالت ہے کہ احساسِ طرب ہے کوئی
تیرے بے ساختہ ہنسنے کا سبب ہے کوئی

فتنئہ گردشِ دوراں ذارا آہستہ گزر
سایہِ زلف میں آرام طلب ہے کوئی

اپنے رونے کا سبب تو نہیں معلوم مگر
لوگ کہتے ہیں کہ تقریبِ طرب ہے کوئی

آج تک اُن سے رہ و رسم چلی جاتی ہے
جن سے کچھ پہلے توقع تھی نہ اب ہے کوئی

یا تجھے دیکھ کے بھر آئے خوشی سے آنسو
یا میری آنکھوں میں گزری ہوئی شب ہے کوئی

جانے کن لوگوں کی بستی میں چلے آئے فراز
آبدیدہ ہے کوئی خندہ بلب ہے کوئی

Rate it:
Views: 1000
17 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL