Add Poetry

ہے کہیں بلے کہیں شیر کہیں تیر کا رکھوالا

Poet: syed waqas kashi By: syed waqas kashi, Rawalpindi

ہے کہیں بلے کہیں شیر کہیں تیر کا رکھوالا
ہاں مگر کوئی بھی نہیں اپنے ہی ضمیر کا رکھوالا

میرے غریبو کچھ توجو اپنے حالات پہ بھی
کوئی وڈیرے کا ہو کوئی ہو پیر کا رکھوالا

پھر سے تاج کی خواہش لیے کئ چور اور ڈاکو
اور اک ملاں بھی ہے کھیر کا رکھوالا

اور جس کا کوئی نہیں اس کا "کوئی بھی نہیں" ہے
اور ہر "زر"داری ہے ہر امیر کا رکھوالا

اور وہ کیا شیر کہ جو اپنی بھی حفاظت نہ کرے
کہ جیسے اندھا ہو کوئی شمشیر کا رکھوالا

پھر نہ کہنا کہ لٹے اور برباد ہوئے
ہوشمندی سے چنو اپنی تقدیر کا رکھوالا

اور جس سے کاشی نہیں اپنی بھی حفاظت ہوتی
وہی بن بیٹھتا ہے ملکی توقیر کا رکھوالا

Rate it:
Views: 578
09 May, 2013
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets