یا رب جُنون نواز کو وہ اختیار دے

Poet: Shamim Kashfi By: SHAHZAD KASHFI, Karachi

یا رب جُنون نواز کو وہ اختیار دے
اہلِ خرد کی زلفِ پریشان سنوار دے

پھولوں کا شوق ہو تو لٹاؤ جگر کا خوں
میری طرف سے کوئ چمن میں پکار دے

کُندن تجھے بنانی ہے گر اپنی زندگی
پہلے رِدائے حرص و تعصب اتار دے

کھو کر قرار سرِ خودی پا گیا ہوں میں
اے دوست اب نہ مجھکو متاعِ قرار دے

آبِ حیات جانکے پیتا رہوں گا میں
ساقی تو جامِ زہر مجھے بار بار دے

خود جھک کے چوم لے گا جبیں تیری آسماں
پہلے غمِ زمانہ کو ٹھوکر تو مار دے

غمہاے زندگی سے پریشان ہوں کاشفی�
میرے گلے میں اپنی محبت کا ہار دے

Rate it:
Views: 573
18 Mar, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL