یونہی شبُ و روز کے جھمبھیلوں میں
زندگی کے میلوں میں
بے سبب بے وجہ
یہاں وہاں ہر جگہ
اچانک
مجھے میں خود یاد آتی ہوں
اور پھر بہت رلاتی ہوں
وہ دن
بیوقوفیوں کے
وہ پل ندانیوں کے
وہ لمحے جب ہم اپنے تھے
دل میں لاکھوں سپنے تھے
وہ جب بادل ، ہوا اور بارش
کچھ کچھ اپنے اتنے تھے