برکھا رُت میں بھیگے بادل آتے ہیں دن رین
خوشبو بھی تو پھولوں کے اسرار چراتی ہے
سارے موسم اپنی اپنی باری آتے ہیں
آکر ہم پر کچھ دن اپنی جوت جگاتے ہیں
دل کا پنچھی نیل گگن میں اُڑتا رہتا ہے
اور محبت رنگ میں ڈوبے نقش بناتا ہے
لیکن ہر اک ساعت چپکے سے کھو جاتی ہے
اور لبوں پر رہ جاتی ہے اُس کی بس فریاد
سارے منظر کھو جاتے ہیں رہ جاتی ہے یاد
سارے منظر کھو جاتے ہیں رہ جاتی ہے یاد