دیکھے ہیں الفت کے زمانے بہت
یاد آ رہے ہیں دوست پرانے بہت
ملتے تھے جو سرراہ کہیں نہ کہیں
لگتے ہیں وہ اب جانے پہچانے بہت
کہتے ہیں بہار آئی ہے چمن میں
پھر کیوں ہیں گلشن ویرانے بہت
بھرتے تھے جو دم الفت کا ہر پل
غمگسار اپنےاب ہیں بیگانے بہت
نہ کرو شکوے زمانے سے جمیل
یہاں اپنے کم ہیں اور بیگانے بہت