یاد آتا ہے اس کا پیار تھوڑا تھوڑا
رہتا ہے دل بیقرار اب تھوڑا تھوڑا
گزری ہے شام غم اس کے بغیر ہی
ہے اس کا انتظار اب تھوڑا تھوڑا
چلا گیا ہے وہ ہمیں چھوڑ کر
ہو گا ملن ہے اعتباراب تھوڑا تھوڑا
ڈھونڈتی رہتی ہیں اسے آنکھیں اب
رہتی ہیں اشکبار اب تھوڑا تھوڑا
ہو گئے ہیں رنجیدہ اس کے جانے سے
کرتے ہیں دکھ کا اظہارتھوڑا تھوڑا