کسے جا کے بتاؤں، یاد آتے ہو
تمہیں کس طور بھلاؤں، یاد آتے ہوں
کبھی ظاہر نہ ہونے دوں یہ بات
کب تلک چھپاؤں، یاد آتے ہوں
پوچھے جب طبیب، تمہیں ہوا کیا ہے؟
میں یہی مرض بتاؤں، یاد آتے ہو
ہو نہیں پاتا مجھ سے کوئی بھی کام
دل کیوں کر بہلاؤں، یاد آتے ہو
اب یہ کہوں گا سب سے، بات اور تھی
کیوں یہ شور مچاؤں، یاد آتے ہو