یاد آتے ہیں ہمیں پرانے رشتے

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

چمن میں چشم تر سے دیکھے ہیں
مرجھائے گلابوں سے کانٹوں کے رشتے

بادلوں سے چاند جو باہر آئے کبھی
یاد آتے ہیں ہمیں پرانے رشتے

آنسوؤں کی طرح آنکھ میں آ ٹھہرے
حسین خوابوں سے تعبیروں کے رشتے

وہ تو جان سے بھی تھا عزیز ہمیں
توڑ گیا ہے جو اب سارے رشتے

اسے بھولوں تو مر نہ جاؤں کہیں
مظہر تڑپاتے ہیں ہمیں وہ پیارے رشتے

Rate it:
Views: 459
19 Aug, 2009