یاد آتے ہیں ہمیں پرانے رشتے
Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujratچمن میں چشم تر سے دیکھے ہیں
مرجھائے گلابوں سے کانٹوں کے رشتے
بادلوں سے چاند جو باہر آئے کبھی
یاد آتے ہیں ہمیں پرانے رشتے
آنسوؤں کی طرح آنکھ میں آ ٹھہرے
حسین خوابوں سے تعبیروں کے رشتے
وہ تو جان سے بھی تھا عزیز ہمیں
توڑ گیا ہے جو اب سارے رشتے
اسے بھولوں تو مر نہ جاؤں کہیں
مظہر تڑپاتے ہیں ہمیں وہ پیارے رشتے
More Sad Poetry






