یاد دل سے تیری بھلائی بہت

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

عمر بھر آس نے نبھائی بہت
زندگی مر کے یاد آئی بہت

تشنگی تھی کہ مچلتی ہی رہی
یاد دل سے تیری بھلائی بہت

اک انا ہی تو پاس تھی اپنے
راہ میں تیری وہ لٹائی بہت

لذت زخم ہی نہیں بخشی
درد نے نیند بھی چرائی بہت

روح منزل! تمہارے قدموں میں
دولت آرزو گنوائی بہت

ہاتھ پاؤں بندھے تھے منصف کے
دل نے دی ٹوٹ کے دہائی بہت

چلک ہی آئی شوق کی وحشت
ہم نے پلکوں تلے چھپائی بہت

سب کی منزل وہی حسرت نکلی
ہر ایک راہ آزمائی بہت

روئی کرنیں گلے سے لگ کے میرے
صبح گل یوں بھی راس آئی بہت

بھرم نے لفظ کی پناہ ڈھونڈی
دیکھ لی تیری بے وفائی بہت

Rate it:
Views: 598
15 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL