کچھ چہرے شناسا سے یاد ماضی کے پردے پر ابھر آتے ہیں اور دل کی زمین پہ اپنے سنگ بیتائے ہوئے کچھ لمحوں کی پرچھائی ڈھونڈتے ہیں مگر شاید وہ نہیں جانتے کہ اب اس بیابان سے خطے میں کسی یاد کی پرچھائی تو کیا اپنا آپ بھی اب نہیں ملتا