یاد_ماضی بھولانا چاہتا ہوں
Poet: طاہر عباس استوری By: Tahir, Gilgitیاد_ماضی بھولانا چاہتا ہوں
نئی دنیا بسانا چاہتا ہوں
کلیاں مرجا نہ جائیں کھلتے کھلتے
میں ان کی آبیاری چاہتا ہوں
نہیں ہے مجھ کو ڈر دورخ کا کچھ بھی
تری دنیا سے دامن کو بچانا چاہتا ہوں
داغ اپنے تو مٹنے والے نہیں
داغ اب اوروں کے مٹانا چاہتا ہوں
گزارہ کر لیا ہے ٹکڑوں پر
خود ہی اب کچھ کمانا چاہتا ہوں
زور_آندھی جسے بجھا نہ سکے
دیا اک ایسا جلانا چاہتا ہوں
مٹا کر آگ نفرت کی یہاں سے
محبت کی شمع جلانا چاہتا ہوں
More Life Poetry






