یادوں سے نکلنے کا اشارہ کر کے

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

یادوں سے نکلنے کا اشارہ کر کے
وہ چھوڑ گیا مجھے پارہ پارہ کرکے

ساحل پے کھڑے تماشائی سے کم نا تھا
ڈوبتا دیکھا اور چل دیا نظارا کر کے

میرے وجود کو بھی نا کر سکی تلاش
ایسی بچھڑی روح مجھ سے کنارا کر کے

سبق اتنا ہی کافی تھا عبرت اتنی ہی کافی تنویر!
اب ہو گی نا محبت تم سے دوبارہ کر کے

Rate it:
Views: 515
30 Mar, 2017