یادوں سے نکلنے کا اشارہ کر کے
Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabadیادوں سے نکلنے کا اشارہ کر کے
وہ چھوڑ گیا مجھے پارہ پارہ کرکے
ساحل پے کھڑے تماشائی سے کم نا تھا
ڈوبتا دیکھا اور چل دیا نظارا کر کے
میرے وجود کو بھی نا کر سکی تلاش
ایسی بچھڑی روح مجھ سے کنارا کر کے
سبق اتنا ہی کافی تھا عبرت اتنی ہی کافی تنویر!
اب ہو گی نا محبت تم سے دوبارہ کر کے
More Sad Poetry






