تنہائی کے خوف سے ھم سو نہیں سکتے
بھر آتا ھے دل میرا مگر رو نہیں سکتے
تصویروں کا البم ہی میرا اب ھے خزانہ
بیتے ھوئے لمحوں کو ھم کھو نہیں سکتے
تیرے خط بھی سنبھالے ہیں سرہانے کے نیچے
تیری غزلوں کو بھی آنسؤں سے بھگو نہیں سکتے
اک سسکی سی مچل جاتی ھے ھونٹوں پہ اکثر
جو داغ لگا دل پے اسے ھم دھو نہیں سکتے
تنہائی کے خوف سے ھم سو نہیں سکتے
بھر آتا ھے دل میرا مگر رو نہیں سکتے