یادوں کی دیمک لگ گئی ہیں دل میں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , K.S.A

یادوں کی دیمک لگ گئی ہیں دل میں
چہرے پر روانی کہاں سے آئے گی

خالی ہاتھوں پر مہندی کا ارمان لیے ترستے رہے
کبھی سوچا ہی نہیں وہ مہندی کہاں سے آئے گی

بے خبر دیوانوں کی طرح راستوں میں کھڑی رہی
ُاس سے پوچھا نہیں ُاس کی سواری کہاں سے آئے گی

بے نقاب دیکھ لیا اب تو ُاس نے مجھے لیکن
ُاس کی خوشی میں راز داری کہاں سے آئے گی

کتنی خاموش وہ شخص محبت کرتا ہے مجھے
نہیں معلوم اظہار کی بے قراری کہاں سے آئے گی

خدا نے پیدا کیا ہے تو پھر خدا پر ہی سونپ دیتی ہوں
ُاس کے چاہے بناء میری زندگی میں خوشی کہاں سے آئے گی

Rate it:
Views: 549
08 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL