یادوں کے آدرش میں روز اشک جھڑتے ہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiیادوں کے آدرش میں روز اشک جھڑتے ہیں
کبھی یاد کی ھچکی کبھی یہ نین پھڑکتے ہیں
وہ فضائیں دریچے سے چھوکر نکل گئیں
مگر شب کے دیئے اب بھی کیوں بھڑکتے ہیں
جام کے پیالے چھڑک جانے کے بعد یوں
ہم تیری آنکھوں سے پیء کر لڑکھتے ہیں
تجھے بھلانے کے لئے دل پر اختیار نہیں
نہیں تو دکھ میں رہنا کون چاہتے ہیں
سنتوشؔ تم شہ زوری سے ٹوٹ چکے ہو
سانسیں رکنے پر فقط احساس دھڑکتے ہیں
More Sad Poetry






