آج پھر میری یادوں سے اس نے گھر کو سجایا ہوگا
میری تصویر کو دیوار پر اس نے پھر لگایا ہوگا
نہ جانے کتنی بار ریت پر لکھا ہوگا میرا نام اس نے
ہر بار کسی لہر نے آکر اسے مٹایا ہوگا
اے ہوا تو جا کے اسکے گھر سے میری یادیں سمیٹ لے
کیا پتہ آج پھر ان یادوں نے اسے رلایا ہوگا