یونہی پل میں لوگ چھوڑ دیا کرتے ہیں
یونہی پل میں دل توڑ دیا کرتے ہیں
یونہی باتوں باتوں میں لگا کر
باتوں کے رخ موڑ دیا کرتے ہیں
آج میری تنہائی مجھ سے یہ سوال کرتی ہے
کیسے لوگ ہیں کہیں کی بات کہیں جوڑ دیا کرتے ہیں
کتنا حسین اور پیارا سا احساس ہے یہ
جب تیرے نام کی ردا اوڑھ لیا کرتے ہیں
بیتے دنوں کو سوچنے بیٹھیں تو اکثر رضی
یادوں سے تیرے خیال کے پھول توڑ لیا کرتے ہیں