یوں تو اک قدم کی دوری ہے
راہ میں ملیوں کی دوری ہے
جو تیری چاہ میں لٹا دی
وہی زندگی پوری ہے
کانٹوں کا جہاں ہے ساتھ
بس پھولوں کی خشبوں تھوڑی ہے
تیرا بدلنا کیسے ہوا ممکن
میری تو دعایئں بھی ادھوری ہے
جو غلطیاں ہوئی غصے میں مجھ سے
جاناں ! ُان سب سے لکی کی سوری ہے