Add Poetry

یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا

Poet: Parveen Shakir By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا
سرطان میرا ستارا کب تھا

لازم تھا گزرنا زندگی سے
بِن زہر پیے گزارا کب تھا

کچھ پَل اُسے اور دیکھ سکتے
اشکوں کو مگر گوارا کب تھا

ہم خود بھی جدائی کا سبب تھے
اُس کا ہی قصور سارا کب تھا

اب اَور کے ساتھ ہے تو کیا دُکھ
پہلے بھی کوئی ہمارا کب تھا

اِک نام پہ زخم کِھل اُٹھے تھے
قاتل کی طرف اشارہ کب تھا

آئے ہو تو روشنی ہوئی ہے
اِس بام پہ کوئی تارا کب تھا

دیکھا ہوا گھر تھا پر کسی نے
دُلہن کی طرح سنوارا کب تھا

Rate it:
Views: 1422
23 Jul, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets