یوں سمجھ لیں کہ بس "الف" ہوں میں
Poet: فہیم الرحمن فہمی By: FAHEEM UR REHMAN , Karachiتیری آنکھوں سے منکشف ہوں میں
تیرے دل میں جو معتکف ہوں میں
تیری صورت سے مجھ کو کیا مطلب
تیری سیرت کا معترف ہوں میں
دل میں جو ہے وہی زباں پر ہے
اپنے چہرے سے منکشف ہوں میں
میں سمجھتا ہوں تیری مجبوری
کب حقیقت سے منحرف ہوں میں
لوگ سارے ہی ایک جیسے ہیں
پر زمانے سے مختلف ہوں میں
کیا بتاؤں کہ کتنا سیدھا ہوں
یوں سمجھ لیں کہ بس "الف" ہوں میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






