یوں نہیں کہ مجھ میں حوصلہ نہیں

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

یوں نہیں کہ مجھ میں حوصلہ نہیں
یوں ہے کہ مجھ میں خود خواھی نہیں

یوں ہے کہ مجھے ڈوب جانے کی عادت ہے
یوں ہے کہ کبھی تم سے آگے دیکھا نہیں

یوں ہے کہ میری نَس نَس میں مہک ہے تیری
یوں ہے کہ میں نے کسی اور کو سوچا نہیں

یوں ہے کہ شب بھر رہتی ہے ستاروں سے گفتگو
یوں ہے کہ کبھی چاند کی خواہش نہیں کی

یوں ہے میرے حصے میں غم کے ہیں طوفان بہت
یوں ہے کہ کبھی در در میں جُھکا نہیں

یوں ہے کہ تجھے پوجھا ہے خدا کی طرح
یوں ہے کہ تیرے آستانے سے میں ہٹا نہیں

یوں ہے کہ شہر کی گلیاں ویران ہیں نفیس
یوں ہے کہ کبھی اس شہر تجھے دیکھا نہیں

Rate it:
Views: 500
13 Oct, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL