یوں ہی نکلا تھا زرا دور جانے کو
Poet: Saadat Amin Satti By: Saadat Amin Satti, abudhabiیوں یی نکلا تھا گھر سے زرا دور جانے کو
کچھ کرنے تازہ اور کچھ یادیں بھولانے کو
ذارا دور چلا ہی تھا کہ پھر خیال آیا
مجھے جانا تھا اس بار اسے منانے کو
واپس پلٹا ہی تھا کہ دور سے آواز آئی
چلتے رہو یہی راستہ نکلتا ہے مے خانے کو
پتھر نہ پھینکا جائے تو لہریں نہیں اٹھتیں
خاموش سمندر کو خاموش ہی گزر جانے دو
دل ہی زندہ رکھتا ہے اور دل ہی مار دیتا ہے
خود ہی جلا ڈالا ہے اپنے آشیانے کو
کیوں ڈھونڈتے ہو پرانی راہوں میں اسے سعادت
جو لمحہ بیت گیا سو اسے بیت جانے دو
More Sad Poetry






