یوں ہی کسی کا نام بد نام نہیں کرتے۔
عقل والےکبھی ایسا کوئی کام نہیں کرتے
عشق صبر طلبی کا ھمیشہ درس دیتا ھے۔
عاشق کبھی ھنگامہ برپا کہرام نہیں کرتے۔
خواہ لاکھ رنجشیں رکھتے ہوں باہم درمیاں۔
مگر کسی کی عزت کبھی نیلام نہیں کرتے
وہ جس کے کرنے پر ضمیر ملامت کرے۔
یار کبھی بھولے سے وہ کام نہیں کرتے۔
ہم بھی حیثیت رکھتے ہیں اپنا مقام کوئی۔
کاش! زمانے والے ہمیں بدنام نہیں کرتے