یہ آج زندگی مجھے کس مقام پر لے آئ ہے
جدھر بھی دیکھتا ہوں دیکھتی تنہائی ہے
ایک تجھےخوش دیکھ خوش ہوا ہے دل میرا
دُوسری طرف رُولاتی مجھےتیری جدائی ہے
چاہنے سے کبھی کچھ نہیں ملتا جدائی میں
شکریہ تیرا جو تو نےسیکھ مجھے سیکھائ ہے
دیکھاوے کی ہنسی کب تک ہنسے گا مسعود
تیری آنکھوں میں چھلکتی اُس کی بے وفائ ہے
یہ آج زندگی مجھے کس مقام پر لے آئ ہے
جدھر بھی دیکھتا ہوں دیکھتی تنہائی ہے