یہ اب جو میری زباں پر تمہارا نام نہیں

Poet: امن شہزادی By: Ali, Peshawar

یہ اب جو میری زباں پر تمہارا نام نہیں
اسے معافی سمجھ لینا انتقام نہیں

مجھے پتا ہے جو تجھ کو خدا سمجھتے ہیں
وہی ہیں جن کی خدا سے دعا سلام نہیں

مرے علاوہ کوئی میری بات سنتا نہیں
اور آج کل تو میں خود سے بھی ہم کلام نہیں

اسی لیے تو سہولت سے جل رہے ہیں چراغ
انہیں پتہ ہے ہوا کا کوئی نظام نہیں

تو پھر وہ میرے لیے اہمیت نہیں رکھتا
کسی کے دل میں اگر تیرا احترام نہیں

Rate it:
Views: 523
12 Aug, 2021