یہ اب جو میری زباں پر تمہارا نام نہیں
اسے معافی سمجھ لینا انتقام نہیں
مجھے پتا ہے جو تجھ کو خدا سمجھتے ہیں
وہی ہیں جن کی خدا سے دعا سلام نہیں
مرے علاوہ کوئی میری بات سنتا نہیں
اور آج کل تو میں خود سے بھی ہم کلام نہیں
اسی لیے تو سہولت سے جل رہے ہیں چراغ
انہیں پتہ ہے ہوا کا کوئی نظام نہیں
تو پھر وہ میرے لیے اہمیت نہیں رکھتا
کسی کے دل میں اگر تیرا احترام نہیں