یہ اضطراب یہ بے چینی ہے کیوں

Poet: Ghazala Tabaasum By: Ghazala Tabaasum, jhang sadar

یہ اضطراب یہ بے چینی ہے کیوں
دلوں میں بسی بے چینی ہے کیوں
گردش ایام حال سے بے حال ہے کیوں
صدائیں ہر طرف سے بلند ہے تو
غریب کا سینہ چاک ہے آج کیوں
کارواں زندگی میں ہلچل ہے تو آج کیوں
شادمانی کا سورج طلوع نہیں ہوا آج کیوں
دل درد رکھتے ہوئے بھی بے درد ہے
سوات بے بسی کی صدائیں گونچتی ہے اب تک کیوں
بے بسی کے بھرے ہوئے آج ہے کیوں

Rate it:
Views: 683
07 Feb, 2010