Add Poetry

یہ الگ بات کہ فرصت بھی نہیں ملتی ہے

Poet: عالم نظامی By: مصدق رفیق, Karachi

یہ الگ بات کہ فرصت بھی نہیں ملتی ہے
خود سے مل کر ہمیں راحت بھی نہیں ملتی ہے

ہم تو کرنا بھی نہیں چاہتے دل کا سودا
اور مناسب ہمیں قیمت بھی نہیں ملتی ہے

عشق وہ جرم ہے اس جرم کو کرنے والو
اس کے مجرم کو ضمانت بھی نہیں ملتی ہے

دوڑتے بھی نہیں شہرت کے ہم آگے پیچھے
اور آسانی سے شہرت بھی نہیں ملتی ہے

ہر جگہ لوگ مہذب بھی نہیں ہوتے ہیں
ہر جگہ دوستو عزت بھی نہیں ملتی ہے

ہم نے مانا کہ برے آپ نہیں ہیں لیکن
آپ میں کوئی شرافت بھی نہیں ملتی ہے

عیش بیٹے کی کمائی سے بہو کرتی ہے
ماں کو اب دودھ کی اجرت بھی نہیں ملتی ہے

ہر کسی سے نہیں رکھتا ہوں میں رشتہ عالمؔ
ہر کسی سے یہ طبیعت بھی نہیں ملتی ہے
 

Rate it:
Views: 2
07 May, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets