یہاں پر دیکھ کر چلنا یہ انسانوں کی بستی ہے
جہاں ہر موڑ پر وحشت مسلمانوں پہ ہنستی ہے
عجب سوداگری ہے دیکھیئے آدم کے بیٹوں کی
بہت ہے قیمتی ہر شے فقط اک جان سستی ہے
زرا تکلیف پر بیٹی کے تڑپا جا رہا ہوں میں
کہیں پر ایک بچی ہے جو زخموں سے سسکتی ہے
غزہ میں آج بھی برپا قیامت ہے زرا دیکھو
وہاں ہر لا ش پہ اک ماں تڑپتی ہے بلکتی ہے
حسین ابن علی جیسا کوئی تو ہو مسلمانوں
نئی اک کربلا دیکھو تمہاری راہ تکتی ہے
وہاں پہ خون کے آ نسوں رواں ہے آج بھی احسن
یہاں آنکھوں میں دیکھو تو فقط مستی چھلکتی ہے