یہ اور بات کہ رنگ بہار کم ہوگا
Poet: مرزا By: مرزا, Daduیہ اور بات کہ رنگ بہار کم ہوگا
نئی رتوں میں درختوں کا بار کم ہوگا
تعلقات میں آئی ہے بس یہ تبدیلی
ملیں گے اب بھی مگر انتظار کم ہوگا
میں سوچتا رہا کل رات بیٹھ کر تنہا
کہ اس ہجوم میں میرا شمار کم ہوگا
پلٹ تو آئے گا شاید کبھی یہی موسم
ترے بغیر مگر خوش گوار کم ہوگا
بہت طویل ہے آنسؔ یہ زندگی کا سفر
بس ایک شخص پہ دار و مدار کم ہوگا
More Sad Poetry






