گزرے لمحات بھول جاؤں گی
تیری ہر بات بھول جاؤں گی
سرد راتوں میں گرم سانسوں کی
ہر ملاقات بھول جاؤں گی
سب شکایات یاد ہوں گی مگر
سب عنایات بھول جاؤں گی
عہدوپیمان کی وہ سحر بھری
چاندنی رات بھول جاؤں گی
یہ تو سوچا نہ تھا کبھی وشمہ
اپنی ہی ذات بھول جاؤں گی