یہ تو وشمہ کو یقیں ہے ہر گھڑی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اس جہاں میں پھر وفا کرتے ہو تم
روشنی کو آئینہ کرتے ہو تم

زندگی کے لق و دق صحرا میں پھر
چھوڑو پھر کیوں کربلا کرتے ہو تم

میں نے مانا آپ ہیں سچ کے سفیر
جو بھی کرتے ہو بجا کرتے ہو تم

آپ کی سوچوں پہ ہے کس کی گرفت
کس کو مطلب ہے کہ کیا کرتے ہو تم

یہ حقیقت ہے خفا مجھ سے ہو تم
یہ بھی تو سچ ہے وفا کرتے ہو تم

کیوں نہیں پہنچی فلک تک آج بھی
جب کہ دل سے ہر دعا کرتے ہو تم

یہ تو وشمہ کو یقیں ہے ہر گھڑی
پیار تو دل سے سدا کرتے ہو تم

Rate it:
Views: 719
09 Mar, 2016
More Life Poetry