تیری اداؤں کا جادو بھی چل جائے گا
جب یہ سلگتا ہوا سورج ڈھل جائے گا
میں چھوڑ دوں گا بہانا ان اشکوں کو
اگر میری سوچوں سے میرا یار نکل جائے گا
کیوں دیتے ہو ہجر یار پر اسے جھوٹی تسلیاں
یارو دل بچہ تو نہیں ہے جو بہل جائے گا
اس نار عشق نے آج تک بخشا نہ کسی کو
ہمدم تو بھی اسے چھیڑے گا تو جل جائے گا
اک بار میرے دل پہ ہاتھ رکھو تو سہی ؟
جاناں دیکھنا یہ دل یک لخت مچل جائے گا
امتیاز میرا یار اگر بیٹھا رہے نظروں کے سامنے
بخدا یہ تڑپتا ہوا دل سنبھل جائے گا