یہ جو دل اقرار پر اقرار سا کرنے لگا ہے
اب کسی اور سے بھی پیار سا کرنے لگا ہے
اب جو الزامِ محبت سے وہ ڈرتا ہی نہیں
اب محبت کو وہ شَہْکار سا کرنے لگا ہے
اپنی دل پھینک اداوں کے سبب دیکھو وہ
پارساوں کو گنہگار سا کرنے لگا ہے
اب چھپانے جو لگا ہے رُخِ زیبا شاہ میؔر
اب مری آنکھ کو بیکار سا کرنے لگا ہے