Add Poetry

یہ جو شاعری میں ، تم کمال رکھتے ہو

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

یہ جو شاعری میں ، تم کمال رکھتے ہو
بھیگی پلکوں پہ درد کے اعمبار رکھتے ہو

یہ روشن خیالی جو تجھ سے ہے خفاخفا
لگتا ہے اک مدت سے لامکاں زوال رکھتے ہو

وقت تم پہ نہیں رہے گا یکساں علیجاہ کبھی
تم تو پھر اک شخص کا دل میں ارمان رکھتے ہو

تیرا عشق ناچے گا انگاروں پہ اک دن نَنگے پاؤں
تم مستی میں کیا خوب ملال رکھتے ہو

تم جو پیتے ہو جام میحانے میں نام اٰس کا لے لے کر
سُنا ہے ! خوش کھو کر بھی اُس کا خیال رکھتے ہو

ہے تیرا ٹوٹ کے رہ جانا میری موت کا سبب نفیس
تم سرِ فہرست اس شہر میں حُسن و جمال رکھتے ہو

Rate it:
Views: 561
24 Aug, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets