یہ جو شرمندگی ہے

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Ahmed Shakir, Multan

یہ جو شرمندگی ہے
کیا یہی زندگی ہے

کیا یہ جان جان نہیں
پیچھے دنیا پڑی ہے

کتنا بےبس ہوا انساں
یہ لہر کیا چلی ہے

کیا خبر ہے کسی کو
ہر آنکھ میں نمی ہے

مسکرانا کیوں کسی پر
بات بہت ہی بری ہے

سمجے کوئی تو وفا کو
اب ضرورت بڑی ہے

شاکر اس زندگی میں
بےبسی ہی بسی ہے

Rate it:
Views: 663
19 Mar, 2012