یہ جھوٹ کا بیج کس نے بویا ہے

Poet: RABNAWAZ.SAUDIARAB By: RABNAWAZ, riyadh saudiarab

یہ جھوٹ کا بیج کس نے بویا ہے
ماں روتی نہیں شاںد بچہ سویا ہے

زندہ ھیں لوگ اسی کشمکش میں یہاں
جو پایا وہ کھویا جو کھویا وہ پایا ہے

قدم لڑکھڑائے نہیں دستار گرنے تک
سر نے ہمارے پاؤں کا بوجھ اٹھایاہے

اب بھی نہ قبول ہوں تو قیامت ہو گی
ہر اشک گرنے سے پہلے بارہا دھویا ہے

بادباں سے گلہ کیا ناخدا سے شکایت کیسی
ساحل کی رقابت نے میری کشتی کو ڈبویا ہے
 

Rate it:
Views: 574
24 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL