Add Poetry

یہ حقیقت ہے کہ ہوتا ہے اثر باتوں میں

Poet: سعید راہی By: ساجد ہمید, Karachi

یہ حقیقت ہے کہ ہوتا ہے اثر باتوں میں
تم بھی کھل جاؤ گے دو چار ملاقاتوں میں

تم سے صدیوں کی وفاؤں کا کوئی ناطہ تھا
تم سے ملنے کی لکیریں تھی مرے ہاتھوں میں

تیرے وعدوں نے ہمیں گھر سے نکلنے نہ دیا
لوگ موسم کا مزہ لے گئے برساتوں میں

اب نہ سورج نہ ستارہ ہے نہ شمع ہے نہ چاند
اپنے زخموں کا اجالا ہے گھنی راتوں میں

Rate it:
Views: 475
15 Feb, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets