یہ درد انعام ہے خاص بہت

Poet: Mohammed Ishrat Iqbal Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi, mirpurkhas

یہ دَرد اِنعام ہے خاص بہت
ہر عام کو یہ مِلتا بھی نہیں
نہ رونے دے نہ ہنسنے دے
اِسے ہر اِک سہہ سکتا بھی نہیں

یہ آتش دِل میں بَھڑکائے
پِھر جگر کو جا کہ سلگائے
چہرے پہ زردی پھیلائے
پر ظاہر میں تپتا بھی نہیں

یہ گوہر ہے نایاب بُہت
اِسے رول نہ دینا پا کہ تُم
جب لب پہ شکایت آجائے
تو دِل مین یہ بَستا بھی نہیں

یہ رب سے مِلانے والا ہے
مَنزل “ دِکھلانے “ والا ہے
پر وارثی عشرت کیا جانے
ٹہراؤ نہیں - سُنتا بھی نہیں

Rate it:
Views: 513
22 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL