یہ دِل کی تمنا ہے کہ اِس دل میں رہا کر

Poet: Arif Hussain Arif By: Qasim Raza, Faisalabad

یہ دِل کی تمنا ہے کہ اِس دل میں رہا کر
خواہش کو کبھی دیس نکالا نہ دِیا کر

میں نفرتِ احباب کے صدمے سے نبٹ لوں
اے زندگی لازم ہے کہ تو مجھ سے وفا کر

تجھ کو بھی کچل ڈالا ہے دنیا کی ہوس نے
میں نے نہ کہا تھا کہ زمانے سے بچا کر

یہ دِل کہ تیری یاد سے غافِل نہیں رہتا
دیکھا ہے اسے اور بھی کاموں میں لگا کر

میں عمر گزاروں گا اسی قید میں رہ کر
کب میں نے کہا پیار کے زنداں سے رہا کر

جس شخص نے دنیا کیلئے ہم کو بھلایا
اِک روز وہ آئے گا زمانے کو بھلا کر

اے واعظِ منبر ہے نصیحت میری تجھ کو
کچھ کام تو دنیا میں فسادوں کے سوا کر

اک روز ہے اس مٹی کے نیچے تجھے جانا
اس طرح نہ اترا کے زمیں پر تو چلا کر

عارف جو حقیقت ہے وہ باتوں میں کہاں ہے
ممکن ہو تو لوگوں کی نگاہوں کو پڑھا کر

Rate it:
Views: 767
26 Nov, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL