کبھی بیتے لمحو ں کی یا د میں
کبھی آتے لمحو ں کے خیا ل میں
یہ سا ل بھی گزر گیا۔۔۔۔۔۔!
کبھی ہنستے ہنستے ہم رو پڑ ے
کبھی رو تے رو تے ہم ہنس د ئیے
تیر ی یا د با کما ل نے
ہمیں کیا سے کیا بنا دیا
یہ سال بھی گزر گیا۔۔۔۔۔!
میر ے دو ست تیرا انداز بھی و قت جیسا ہہے
جو ملا تو ہم نے گنوا دیا
جو گیا تو ہم سے بچھڑ گیا
یہ سال بھی گزر گیا۔۔۔۔۔!
دل بے چین کو قرار کہاں
دن و رات میں یہ الجھ گیا
جو ملا تھا اس کو سکون کہیں
وہ چھور کے اس کو چلا گیا
یہ سال بھی گزر گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔!